دنیا بھر کے تقریبا ۲۰ رلا کھ عازمین خیموں کے شہرمنی روانه، لبیک کی صداوں سے سرزمین مقدس کی فضا معطر

 مکہ مکرمہ(ایجنسی): دنیا بھر سے مکہ مکرمہ پہنچنے والے کم و بیش ۲۰ لاکھ عازمین کی جمعرات کی شب سے ٹیموں کے شہر منی روانگی کا آغاز ہوگیا ۔ لبیک کی صداؤں سے سرزمین مقدس کی معطر کرتے ہوئے عازمین منی میں پہنچ رہے ہیں ۔ جمعہ یعنی آج وہاں کے مطابق 8 /ذی الحجہ ) مناسک نج کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ جمعہ کا دن عازمین منی میں اپنے خیموں ہی میں گزاریں گے۔ حج کا رکن اعظم وقوف عرف نیچر کو ہو گا ۔ اس کے لیے عازمین جمعہ کی شب سے ہی عرفات کی جانب روانہ ہوجائیں گے ۔ وہ میدان عرفات میں مسجد نمرہ میں خطبہ جے سنیں گے اور نماز طب اور عصر بیک وقت ایک اذان او را لگا لگا قا مت سے ادا کریں گے اور غروب آفتاب تک میدان عرفات میں وقوف کریں گے۔ اس کے بعد وہ مزدلفہ روانہ ہوجائیں گے اور وہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک وقت میں ایک اذان اور دو ا قامتوں کے ساتھ باجماعت یا الگ الگ ادا کریں گے۔ واضح رہے کہ حجاج مزدلفہ میں رات کھلے آسمان تلے گزارتے ہیں اور رمی جمرات کیلئے ۷۰ / عدو سنکر یاں چنتے ہیں حجاج کرام یہاں رب العالمین کے حضور مناجات کرتے ہیں اور سنت کے مطابق استراحت بھی فرماتے ہیں ۔ عازمین اتوار( وہاں کے مطابق ۱۰ ذی الحجہ) کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد طلوع آفتاب تک مناجات کریں گے، وہ اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں مانگیں گے ۔ اس عمل کے بعد حجاج کرام عقبہ جمرہ کو نکریاں مارنے کیلئے منی واپس آ جائیں گے اور منی میں حرم کی جانب واقع جمرات کمپلیکس میں صرف بڑے جمر ولیعنی بڑے شیطان کو کے اعدونکریاں ماریں گے ۔ ری جمعرات کے بعد قربانی کا مال ہوتا ہے اور قربانی عمل ہونے کے بعد حجاج کرام حلق یا قصر کروا کر احرام اتاردیں گے۔ ان کا آخری رکن طواف زیارت ہے سڑکوں پر شدید رش کی وجہ سے زیادہ تر حجاج منی سے پیدل حرم پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ حرم کر کعبۃ اللہ کا طواف زیارت کرتے ہیں ۔ پھر سعی کے بعد حجاج کرام واپس مل جاتے ہیں اور رات منی میں قیام کرتے ہیں ۔ اگلے ۲ مردن یعنی ۱۱ اور ۱۲ ذی الحجہ کو زوال کے بعد تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں ماری جاتی ہیں ۔ حجاج کرام ۱۲ مروی الحج کو غروب آفتاب سے بال منی سے واپس جا سکتے ہیں یا ۱۲ رکی رمی کے بعد اپنی رہائش گاہوں کی طرف روانہ ہو سکتے ہیں منی عازمین کے قیام کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔ سعودی حکام کی ہدایت کے مطابق منی میں از وحام سے بچنے اور حجاج کرام کے تحفظ کیلئے انہیں قبل از وقت بھی ان کی جائے قیام سے بذریہ بس منی کی جانب روانہ کیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت حج عمرہ نے تمام مسلم ممالک کے نجی مشتر کونی میں قائم خیمہ بستی کے نے پہنچا دیئے ہیں اور حجاج کرام میں منی میں قائم مکاتیب کی جانب سے الگ سے کارڈ بھی تقسیم کردیئے گئے ہیں ان پر حاجیوں کا ا م، پستر نمبر، خیم نمبر اور شارع کانمبر سمیت تمام تفصیل درج ہے تا کہ حجاج کرام کو منی میں قیام کے دوران کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ دنیا بھر سے سعودی عرب پہنچنے والے عازمین میں سب سے زیادہ تعدا د انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے عازمین کی ہے۔ ان کی تعداد ڈھائی لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ ہندوستان سے اپنے ۲ر لا کھ عازمین سرزمین مقد میں پہنچے ہیں ۔ منی میں حجاج کے قیام کیلئے سعودی حکومت نے جدید سہولتوں سے آراسته مستقل خیمہ بستی قائم کردی ہے اور یمنی سے مزدلفہ تک پھیلی ہوئی ہے ۔ان خیموں میں حجاج کی راحت کیلئے این کنڈیشنز تک لگائے گئے ہیں ۔ مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں سے خیمہ بستی تیک عازمین کو بسوں اور ٹرین کے ذریعے پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ البتہ مین کے نزدیک علاقے میں مقیم عازمین پیدل بھی اپنے خیموں تک جاسکتے ہیں ۔ منی کو مختلف مکاتب میں تقسیم کیا گیا ہے اوران مکاتب کے ذمہ داران نے عازمین کیلئے منی میں قیام کے تعلق سے ہدایات جاری کر دی۔ ہیں ۔ عازمین نے اپنی قیام گاہوں سے ہی کی نیت سے احرام باندھ کر روانہ ہوں گے۔